ایران نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کا تجربہ کیا ہے

کل پاسداران انقلاب ایجنسیوں کی طرف سے نشر کی گئی ایک ویڈیو ریکارڈنگ کے مطابق "خیبر شکن" میزائل کے تجربہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
کل پاسداران انقلاب ایجنسیوں کی طرف سے نشر کی گئی ایک ویڈیو ریکارڈنگ کے مطابق "خیبر شکن" میزائل کے تجربہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

ایران نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کا تجربہ کیا ہے

کل پاسداران انقلاب ایجنسیوں کی طرف سے نشر کی گئی ایک ویڈیو ریکارڈنگ کے مطابق "خیبر شکن" میزائل کے تجربہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
کل پاسداران انقلاب ایجنسیوں کی طرف سے نشر کی گئی ایک ویڈیو ریکارڈنگ کے مطابق "خیبر شکن" میزائل کے تجربہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
ایرانی پاسداران انقلاب نے 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کی امید میں ویانا میں جاری مذاکرات کے ایک اہم مرحلے کے دوبارہ شروع ہونے کے ایک دن بعد 1,450 کلومیٹر کی رینج کے ساتھ ایک طویل فاصلے تک مار کرنے والا میزائل لانچ کیا ہے۔

اسی کے ساتھ ایرانی ٹیلی ویژن نے زمین سے سطح پر مار کرنے والے نئے میزائل (خیبر شکن) کو دکھایا ہے اور پاسداران انقلاب نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ ایک انتہائی درست، ٹھوس ایندھن سے چلنے والا میزائل ہے جو میزائل شیلڈز تک گھسنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اسی طرح چیف آف اسٹاف محمد باقری نے کہا ہے کہ ایران اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام کی ترقی کو جاری رکھے گا اور اسی سے متعلق پاسداران انقلاب میں میزائل یونٹ کے کمانڈر جنرل امیر علی حاجی زادہ نے نئے میزائل کو لچکدار اور حکمت عملی کے طور پر بیان کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات  09 رجب المرجب  1443 ہجری  - 10  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15779]   



ایران-ترک سربراہی اجلاس "آخری لمحات" میں منسوخ

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی حال ہی میں تہران میں ایک تقریب میں شرکت کے دوران (ڈی پی اے)
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی حال ہی میں تہران میں ایک تقریب میں شرکت کے دوران (ڈی پی اے)
TT

ایران-ترک سربراہی اجلاس "آخری لمحات" میں منسوخ

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی حال ہی میں تہران میں ایک تقریب میں شرکت کے دوران (ڈی پی اے)
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی حال ہی میں تہران میں ایک تقریب میں شرکت کے دوران (ڈی پی اے)

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی گزشتہ روز انقرہ میں ترک صدر رجب طیب اردگان کے ساتھ طے شدہ سربراہی اجلاس سے آخری لمحات میں پیچھے ہٹ گئے۔ انقرہ سے ترک اور تہران سے ایرانی فریق نے بیک وقت رئیسی کے انقرہ کے دورے کو معطل کرنے کا اعلان کیا، حالانکہ اس سے قبل ترکی کی جانب سے اسے کافی اہمیت دی گئی تھی۔

اردگان نے 11 نومبر کو ریاض عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے کے بعد واپسی کے دوران اپنے ہمراہ آنے والے ترک صحافیوں کو بتایا تھا کہ ان کے ایرانی ہم منصب رواں ماہ کی 28 تاریخ کو ترکی کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس دوران غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والی جنگ پر مشترکہ موقف اپنانے پر توجہ مرکوز کریں گے۔

علاوہ ازیں سفارتی ذرائع نے ان کے بارے میں نہ بتانے کی شرط پر "الشراق الاوسط" کو بتایا کہ دورہ کی اچانک معطلی ایرانی صدر کی جانب سے ترکی پر دباؤ ڈالنے کی کوشش ہے تاکہ وہ اسرائیل کے خلاف محض سخت بیان بازی سے آگے بڑھے۔ ذرائع کا خیال ہے کہ رئیسی ترکی پر مزید دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں، کیونکہ ترکی کے اپنے سفیر کو مشاورت کے لیے طلب کرنے کے باوجود اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم ہیں۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ غزہ کی جنگ نے انقرہ اور تہران کے درمیان اختلافات کو ظاہر کر دیا ہے، اور شاید "حماس" کے موقف پر اثر انداز ہونے والے "کردار کے لیے ایک قسم کی مقابلہ بازی" ہے، جس کی بنیاد پر جمعہ کے روز سے شروع ہونے والی 4 روزہ جنگ بندی کے آغاز ہی میں 10 تھائی یرغمالیوں کی رہائی کے بارے میں بیانات دیئے گئے۔ جیسا کہ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے تصدیق کی کہ تھائی حکام کی درخواست پر تہران نے ان کی رہائی میں ثالثی کا کردار ادا کیا۔ لیکن "حماس" نے اعلان کیا کہ تھائی یرغمالیوں کی رہائی اردگان کی درخواست کے جواب میں کی گئی ہے۔

بدھ-15 جمادى الأولى 1445ہجری، 29 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16437]