لیبیا کے اراکین پارلینٹ ایک متبادل حکومت بنانے کی طرف بڑھ رہے ہیں

عبد الحمید دبیبہ کو گزشتہ روز طرابلس میں مرکزی کمیٹی برائے قومیت کے ارکان سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (وزیر اعظم کے میڈیا آفس)
عبد الحمید دبیبہ کو گزشتہ روز طرابلس میں مرکزی کمیٹی برائے قومیت کے ارکان سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (وزیر اعظم کے میڈیا آفس)
TT

لیبیا کے اراکین پارلینٹ ایک متبادل حکومت بنانے کی طرف بڑھ رہے ہیں

عبد الحمید دبیبہ کو گزشتہ روز طرابلس میں مرکزی کمیٹی برائے قومیت کے ارکان سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (وزیر اعظم کے میڈیا آفس)
عبد الحمید دبیبہ کو گزشتہ روز طرابلس میں مرکزی کمیٹی برائے قومیت کے ارکان سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (وزیر اعظم کے میڈیا آفس)
لیبیا کا ایوان نمائندگان (پارلیمنٹ) آج قومی اتحاد کی عبوری حکومت کے لیے ایک متبادل حکومت تشکیل دینے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے، جس کی سربراہی عبد  الحمید دبیبہ کر رہے ہیں۔

کل پارلیمنٹ کی سپیکر عقیلہ صالح نے اعلان کیا ہے کہ پارلیمنٹ اجلاس کے دوران امیدوار فتحی باشاغا اور خالد البیباس میں سے ایک کو وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے ووٹ دے گی اور انہوں نے مزید کہا کہ مقصد جلد از جلد صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کرانا ہے اور انہوں نے ساتھ ہی کسی کو استثنی کئے بغیر اپنے فرائض انجام دینے کے سلسلہ میں آمادہ کیا ہے۔

دوسری جانب دبیبہ نے کل اقتدار میں رہنے کے لیے اپنی پابندی کا دوبارہ اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کی حکومت جو گزشتہ مارچ میں قائم ہوئی تھی اس وقت تک اپنا کام جاری رکھے گی جب تک کہ اقتدار کسی منتخب حکومت کے حوالے نہیں کیا جاتا اور انہوں نے زور بھی دیا  ہے کہ وہ کسی نئے عبوری مرحلے کے قیام کی اجازت نہیں دیں گے اور نہ ہی وہ متوازی اتھارٹی کے قیام کو قبول کریں گے۔(۔۔۔)

جمعرات  09 رجب المرجب  1443 ہجری  - 10  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15779]   



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]