باشاغا کی تقرری سے تقسیم کی واپسی کا خطرہ ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3471761/%D8%A8%D8%A7%D8%B4%D8%A7%D8%BA%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D9%82%D8%B1%D8%B1%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D8%AA%D9%82%D8%B3%DB%8C%D9%85-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%A7%D9%BE%D8%B3%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%AE%D8%B7%D8%B1%DB%81-%DB%81%DB%92
لیبیا کے ایوان نمائندگان کو کل طبرق میں اپنے اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے اور فریم میں فتحی باشاغا کی ایک آرکائیول تصویر بھی دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
لیبیا کے ایوان نمائندگان کو کل طبرق میں اپنے اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے اور فریم میں فتحی باشاغا کی ایک آرکائیول تصویر بھی دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
ایک ایسے اقدام میں جس سے لیبیا کو دو ایسے متحارب اور متوازی انتظامیہ کے درمیان تقسیم اور دشمنی کی طرف لوٹنے کا خطرہ ہے جنہوں نے 2014 سے لے کر گزشتہ سال قومی اتحاد کی حکومت کے قیام تک ملک پر حکمرانی کی ہے کیونکہ ایوان نمائندگان نے کل متفقہ طور پر نئی حکومت کے سربراہ کے طور پر اتحاد کی عبوری حکومت کے وزیر اعظم عبد الحمید دبیبہ کے بجائے سابق وفاقی حکومت کے وزیر داخلہ فتحی باشاغا کا انتخاب کیا ہے۔ باشاغا کل شام دارالحکومت طرابلس کے معيتيقہ ہوائی اڈے پر پہنچنے والے جو طبرق میں ایوان نمائندگان کے صدر دفتر سے خطاب کرنے کے لیے آ رہے تھے لیکن انھوں نے اپنے وفادار ملیشیاؤں اور اتحاد حکومت سے وابستہ دیگر افراد کے درمیان تصادم کے خدشے کے پیش نظر اپنا قدم ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور دبیبہ اور خاص طور پر یہ اس وقت ہوا جب مسلح افواج متحرک ہوئے اور حال ہی میں ملک میں بڑھتے ہوئے سیاسی بحران کی وجہ سے لڑائی کی قیاس آرائیوں میں اضافہ ہونے لگا ہے۔(۔۔۔)
ترکیا نے "داعش" کے 3 رہنماؤں سمیت 32 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا، جو حملے کرنے کی تیاری کر رہے تھےhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4757606-%D8%AA%D8%B1%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D9%86%DB%92-%D8%AF%D8%A7%D8%B9%D8%B4-%DA%A9%DB%92-3-%D8%B1%DB%81%D9%86%D9%85%D8%A7%D8%A4%DA%BA-%D8%B3%D9%85%DB%8C%D8%AA-32-%D9%85%D8%B4%D8%AA%D8%A8%DB%81-%D8%A7%D9%81%D8%B1%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%D9%88-%DA%AF%D8%B1%D9%81%D8%AA%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D8%B1-%D9%84%DB%8C%D8%A7%D8%8C-%D8%AC%D9%88-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%92-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C
ترکیا نے "داعش" کے 3 رہنماؤں سمیت 32 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا، جو حملے کرنے کی تیاری کر رہے تھے
ترک پولیس استنبول کے مضافات میں دہشت گرد عناصر کے خلاف چھاپہ مارتے ہوئے (ترک وزارت داخلہ)
ترک نیوز ایجنسی "اناطولیہ" نے آج (بروز جمعہ) اطلاع دی ہے کہ ترک حکام نے تنظیم "داعش" کے 3 رہنماؤں سمیت 32 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔
ایجنسی نے کہا کہ زیر حراست افراد انقرہ میں عبادت گاہوں، گرجا گھروں اور عراقی سفارت خانے پر حملے کی تیاری کر رہے تھے۔
ایجنسی نے اسی سے متعلقہ سیاق و سباق میں رپورٹ کیا ہے کہ ترکیا کی وزارت دفاع نے "کردستان لیبر" پارٹی کے 10 عسکریت پسندوں کو "قتل کرنے" کا اعلان کیا، جن میں سے دو شمالی عراق کے علاقے قندیل میں اور باقی 8 افراد کو شمالی شام میں "فرات شیلڈ" آپریشن کے دوران ہلاک کیا گیا۔
جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]