خرچ کرنا دبیبہ کو الگ تھلگ کرنے کی کوشش کا مقابلہ کرنے کا ایک ہتھیار ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3487831/%D8%AE%D8%B1%DA%86-%DA%A9%D8%B1%D9%86%D8%A7-%D8%AF%D8%A8%DB%8C%D8%A8%DB%81-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%D9%84%DA%AF-%D8%AA%DA%BE%D9%84%DA%AF-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D8%B4%D8%B4-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D9%82%D8%A7%D8%A8%D9%84%DB%81-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%DB%81%D8%AA%DA%BE%DB%8C%D8%A7%D8%B1-%DB%81%DB%92
خرچ کرنا دبیبہ کو الگ تھلگ کرنے کی کوشش کا مقابلہ کرنے کا ایک ہتھیار ہے
لیبیا کے نامزد وزیر اعظم فتحی باشاغا کو گزشتہ پریس کانفرنس میں دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
اپنے الگ تھلگ کرنے کی کوشش کو روکنے کی کوشش میں لیبیا کے قومی اتحاد کی حکومت کے سربراہ عبد الحمید الدبیبہ اپنے حامیوں کو متحرک کرنے میں لگے ہیں اور متعدد خدماتی منصوبوں کا اعلان کر کے اور لاکھوں دینار مختص کر کے اور انہیں منظر عام پر لاکر مقامی رائے عامہ کو اپنے ساتھ کرنے میں لگے ہیں جبکہ ان کے سیاسی مخالف فتحی باشاغا جو نئی حکومت بنانے کے ذمہ دار ان کا خیال ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ ریاستی اداروں میں تقسیم کو ختم کیا جائے۔
فروری انقلاب کی 11ویں سالگرہ کی سرکاری تقریب کے دوران الدبیبہ نے کل شام دارالحکومت طرابلس کے وسط میں ایک تقریر میں ایک ایسے مستقل مرحلہ کی طرف لوٹنے کے لئے عبوری مراحل کو مسترد کرنے اور انتخابات پر عمل پیرا ہونے کا اعادہ کیا ہے جس میں امن، استحکام، تعمیر وترقی کی بات ہو اور انہوں نے پارلیمنٹ، ریاست اور عدلیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ لوگوں کی بات سنیں اور انتخابات کے لیے زور دیں۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)