پوٹن نے یوکرین کو توڑنے کا دروازہ کھول دیا ہے

کل مشرقی یوکرین کے ڈونیٹسک اور لوگانسک کے علاقوں سے بے گھر ہونے والے افراد کو روسی قصبے ٹیگنروگ کے ایک جم میں دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
کل مشرقی یوکرین کے ڈونیٹسک اور لوگانسک کے علاقوں سے بے گھر ہونے والے افراد کو روسی قصبے ٹیگنروگ کے ایک جم میں دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

پوٹن نے یوکرین کو توڑنے کا دروازہ کھول دیا ہے

کل مشرقی یوکرین کے ڈونیٹسک اور لوگانسک کے علاقوں سے بے گھر ہونے والے افراد کو روسی قصبے ٹیگنروگ کے ایک جم میں دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
کل مشرقی یوکرین کے ڈونیٹسک اور لوگانسک کے علاقوں سے بے گھر ہونے والے افراد کو روسی قصبے ٹیگنروگ کے ایک جم میں دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
کل شام روسی صدر ولادیمیر پوتن نے مشرقی یوکرین میں ڈونیٹسک اور لوہانسک کی آزادی کو تسلیم کرنے والے ایک فرمان پر دستخط کیا ہے جس کو مبصرین نے یوکرین کو ختم کرنے اور روس اور مغرب کے درمیان بحران کو مزید پیچیدہ کرنے کے لیے دروازے کھولنے کا پیش خیمہ سمجھا ہے اور یہ دستخط پوٹن کے قومی سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت اور ایک جذباتی تقریر کرنے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے تاریخ کا ذکر کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ لیڈر ولادیمیر لینن تھے جنہوں نے سوویت یونین کے قیام کے وقت یوکرین کو بنایا تھا۔

فوری طور پر اس اقدام کو وسیع پیمانہ پر ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے اور  یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے امریکی ہم منصب جو بائیڈن کو فون کیا اور کیف کے مطابق آخری گھنٹوں کے واقعات پر تبادلہ خیال کیا ہے اور اسی طرح یوکرائنی صدر نے ماسکو کی جانب سے ڈونیٹسک اور لوہانسک کی آزادی کو تسلیم کرنے پر مرکوز قومی سلامتی کونسل کا اجلاس بھی منعقد کیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 21 رجب المرجب  1443 ہجری  - 22  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15792]     



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]