کیف میں وفادار قیادت ماسکو کے لیے ایک آپشن کے طور پر سامنے آئی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3498671/%DA%A9%DB%8C%D9%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%88%D9%81%D8%A7%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%D9%82%DB%8C%D8%A7%D8%AF%D8%AA-%D9%85%D8%A7%D8%B3%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A2%D9%BE%D8%B4%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B7%D9%88%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%B3%D8%A7%D9%85%D9%86%DB%92-%D8%A2%D8%A6%DB%8C-%DB%81%DB%92
کیف میں وفادار قیادت ماسکو کے لیے ایک آپشن کے طور پر سامنے آئی ہے
2019 میں کیف کے اندر پارلیمانی اجلاس میں اپنی حاضری کے دوران سابق رکن پارلیمنٹ یووین مرائیف کا کہنا ہے کہ روس انہیں یوکرین میں حامی حکومت کی قیادت کرنے کے لیے ممکنہ امیدوار کے طور پر دیکھ رہا ہے (رائٹرز)
لندن: کمیل الطویل
TT
TT
کیف میں وفادار قیادت ماسکو کے لیے ایک آپشن کے طور پر سامنے آئی ہے
2019 میں کیف کے اندر پارلیمانی اجلاس میں اپنی حاضری کے دوران سابق رکن پارلیمنٹ یووین مرائیف کا کہنا ہے کہ روس انہیں یوکرین میں حامی حکومت کی قیادت کرنے کے لیے ممکنہ امیدوار کے طور پر دیکھ رہا ہے (رائٹرز)
کل جب روسی افواج کی اپنے مضافات میں آمد کی روشنی میں نظریں آنے والی کیف کی لڑائی" کی طرف ہیں تو قیاس آرائیاں اس وفادار قیادت کے گرد گھوم رہی ہیں جسے ماسکو اپنے مغربی پڑوسی کے دارالحکومت میں نصب کرنے کی کوشش کر رہا ہے اگر یہ واقعتاً موجودہ صدر ولادیمیر زیلنسکی کی حکومت کا تختہ الٹنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
درحقیقت برطانوی حکومت نے سب سے پہلے یہ انکشاف کیا ہے کہ روسی ٹینکوں کے یوکرین کی سرزمین میں داخلے سے ایک ماہ قبل اس کے پاس روسی انٹیلی جنس سروسز اور یوکرین کے سابق سیاستدانوں اور عہدیداروں کے درمیان رابطوں کے بارے میں معلومات تھیں جن کے نام قیادت کے لیے امیدواروں کے طور پر پیش کیے جا رہے ہیں اور نئی حکومت زیلنسکی کی حکومت کی جگہ لے گی۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)