کیا چین یوکرائن کی جنگ سے حیرانی میں ہے

کیا چین یوکرائن کی جنگ سے حیرانی میں ہے
TT

کیا چین یوکرائن کی جنگ سے حیرانی میں ہے

کیا چین یوکرائن کی جنگ سے حیرانی میں ہے
کیا چین بیجنگ میں منعقد ہونے والے سرمائی اولمپکس کے بعد یوکرین کی جنگ سے حیرانی میں پڑ گیا ہے اور روسی حملے سے پہلے بیجنگ نے روسی حملے کے بارے میں امریکی انٹیلی جنس کے انتباہات کو نظر انداز کر دیا تھا اور اس کے تقریباً 6,000 شہریوں کو لڑائی کے خطرے کا سامنا کرنا پڑا اور اس کے بعد اس نے کیف کے ساتھ مل کر انہیں نکالنا شروع کر دیا ہے۔

ٹوکیو میں تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جنگ چینی قیادت کے لیے ایک مکمل حیران کن معاملہ ہے کیونکہ چینی صدر نے اولمپکس کے آغاز کے دوران اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن کی میزبانی کی تھی اور اعلان کیا تھ کہ ان کی شراکتیں لامحدود ہیں اور وہ مشرقی یورپ میں نیٹو کی توسیع کے دوران شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔(۔۔۔)

بدھ 29 رجب المرجب  1443 ہجری  - 02  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15800]     



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]