کیا چین یوکرائن کی جنگ سے حیرانی میں ہے

کیا چین یوکرائن کی جنگ سے حیرانی میں ہے
TT

کیا چین یوکرائن کی جنگ سے حیرانی میں ہے

کیا چین یوکرائن کی جنگ سے حیرانی میں ہے
کیا چین بیجنگ میں منعقد ہونے والے سرمائی اولمپکس کے بعد یوکرین کی جنگ سے حیرانی میں پڑ گیا ہے اور روسی حملے سے پہلے بیجنگ نے روسی حملے کے بارے میں امریکی انٹیلی جنس کے انتباہات کو نظر انداز کر دیا تھا اور اس کے تقریباً 6,000 شہریوں کو لڑائی کے خطرے کا سامنا کرنا پڑا اور اس کے بعد اس نے کیف کے ساتھ مل کر انہیں نکالنا شروع کر دیا ہے۔

ٹوکیو میں تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جنگ چینی قیادت کے لیے ایک مکمل حیران کن معاملہ ہے کیونکہ چینی صدر نے اولمپکس کے آغاز کے دوران اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن کی میزبانی کی تھی اور اعلان کیا تھ کہ ان کی شراکتیں لامحدود ہیں اور وہ مشرقی یورپ میں نیٹو کی توسیع کے دوران شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔(۔۔۔)

بدھ 29 رجب المرجب  1443 ہجری  - 02  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15800]     



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]