کیا چین یوکرائن کی جنگ سے حیرانی میں ہے

کیا چین یوکرائن کی جنگ سے حیرانی میں ہے
TT

کیا چین یوکرائن کی جنگ سے حیرانی میں ہے

کیا چین یوکرائن کی جنگ سے حیرانی میں ہے
کیا چین بیجنگ میں منعقد ہونے والے سرمائی اولمپکس کے بعد یوکرین کی جنگ سے حیرانی میں پڑ گیا ہے اور روسی حملے سے پہلے بیجنگ نے روسی حملے کے بارے میں امریکی انٹیلی جنس کے انتباہات کو نظر انداز کر دیا تھا اور اس کے تقریباً 6,000 شہریوں کو لڑائی کے خطرے کا سامنا کرنا پڑا اور اس کے بعد اس نے کیف کے ساتھ مل کر انہیں نکالنا شروع کر دیا ہے۔

ٹوکیو میں تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جنگ چینی قیادت کے لیے ایک مکمل حیران کن معاملہ ہے کیونکہ چینی صدر نے اولمپکس کے آغاز کے دوران اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن کی میزبانی کی تھی اور اعلان کیا تھ کہ ان کی شراکتیں لامحدود ہیں اور وہ مشرقی یورپ میں نیٹو کی توسیع کے دوران شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔(۔۔۔)

بدھ 29 رجب المرجب  1443 ہجری  - 02  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15800]     



اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزامات

مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
TT

اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزامات

مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)

اسرائیلی سیکورٹی ادارے کے ایک سینئر اہلکار نے انتہائی دائیں بازو کی اسرائیلی حکومت کے وزراء اور سیاسی عہدیداروں پر تیقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ خطے کو دانستہ اور جان بوجھ کر مغربی کنارے کی تیسری فلسطینی بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔ اہلکار نے کہا کہ وہ سیاست دان جو وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو اکساتے اور دباؤ ڈالتے ہیں کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کو کمزور کرنے کے لیے کام کریں اور فلسطینی مزدورں کے اسرائیل میں داخلے کو روکنے پر اصرار کرتے ہیں، "وہ جان بوجھ کر اور دانستہ طور پر ہمیں تیسری بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔" (...)

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]