پاکستان کے قتل عام میں سینکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں

ایک پاکستانی پولیس افسر کو پشاور کی ایک مسجد کے اندر خودکش بم دھماکے کے بعد کھڑا دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک پاکستانی پولیس افسر کو پشاور کی ایک مسجد کے اندر خودکش بم دھماکے کے بعد کھڑا دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

پاکستان کے قتل عام میں سینکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں

ایک پاکستانی پولیس افسر کو پشاور کی ایک مسجد کے اندر خودکش بم دھماکے کے بعد کھڑا دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک پاکستانی پولیس افسر کو پشاور کی ایک مسجد کے اندر خودکش بم دھماکے کے بعد کھڑا دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پاکستان کے شمال مغربی شہر پشاور میں شیعہ اقلیت کی ایک مسجد کے اندر ایک خودکش بمبار نے کل نماز جمعہ کے دوران خود کو دھماکے سے اڑا لیا ہے جس میں 56 سے زائد نمازی ہلاک اور 194 زخمی ہوئے ہیں اور یہ قتل عام 2018 کے بعد سے ملک میں سب سے مہلک سمجھا گیا ہے۔

ایک پولیس افسر نے بتایا ہے کہ دھماکہ اس وقت ہوا جب نمازی جمعہ کی نماز کے لیے پشاور کے اولڈ کوارٹر میں واقع کوشہ رضادار مسجد میں جمع ہو رہے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم ہنگامی صورتحال میں ہیں اور زخمیوں کو ہسپتال لے جایا جا رہا ہے اور ہم دھماکے کے حالات کی تحقیقات کر رہے ہیں لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ خودکش حملہ تھا۔(۔۔۔)

ہفتہ 02 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 05  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15803]     



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]