پاکستان کے قتل عام میں سینکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں

ایک پاکستانی پولیس افسر کو پشاور کی ایک مسجد کے اندر خودکش بم دھماکے کے بعد کھڑا دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک پاکستانی پولیس افسر کو پشاور کی ایک مسجد کے اندر خودکش بم دھماکے کے بعد کھڑا دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

پاکستان کے قتل عام میں سینکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں

ایک پاکستانی پولیس افسر کو پشاور کی ایک مسجد کے اندر خودکش بم دھماکے کے بعد کھڑا دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک پاکستانی پولیس افسر کو پشاور کی ایک مسجد کے اندر خودکش بم دھماکے کے بعد کھڑا دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پاکستان کے شمال مغربی شہر پشاور میں شیعہ اقلیت کی ایک مسجد کے اندر ایک خودکش بمبار نے کل نماز جمعہ کے دوران خود کو دھماکے سے اڑا لیا ہے جس میں 56 سے زائد نمازی ہلاک اور 194 زخمی ہوئے ہیں اور یہ قتل عام 2018 کے بعد سے ملک میں سب سے مہلک سمجھا گیا ہے۔

ایک پولیس افسر نے بتایا ہے کہ دھماکہ اس وقت ہوا جب نمازی جمعہ کی نماز کے لیے پشاور کے اولڈ کوارٹر میں واقع کوشہ رضادار مسجد میں جمع ہو رہے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم ہنگامی صورتحال میں ہیں اور زخمیوں کو ہسپتال لے جایا جا رہا ہے اور ہم دھماکے کے حالات کی تحقیقات کر رہے ہیں لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ خودکش حملہ تھا۔(۔۔۔)

ہفتہ 02 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 05  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15803]     



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]