متحدہ عرب امارات نے ایف اے ٹی ایف کے ساتھ تعاون کے عزم کی تجدید کی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3515126/%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D9%86%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D9%81-%D8%A7%DB%92-%D9%B9%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D9%81-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D8%AA%D8%B9%D8%A7%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B9%D8%B2%D9%85-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%AC%D8%AF%DB%8C%D8%AF-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%DB%92
متحدہ عرب امارات نے ایف اے ٹی ایف کے ساتھ تعاون کے عزم کی تجدید کی ہے
متحدہ عرب امارات میں انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کی کارروائیوں کی کل مالیت 1.048 بلین ڈالر پہنچ گئی ہے (رائٹرز)
متحدہ عرب امارات نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) کے ساتھ مل کر کام کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے تاکہ ایکشن پلان پر عمل درآمد اور اس کی طرف سے جاری کردہ سفارشات کو نافذ کیا جا سکے اور اس بات کی طرف اشارہ بھی کیا ہے کہ یہ مالیاتی جرائم اور غیر قانونی مالیاتی اداروں سے نمٹنے کے لیے ملک کے اچھی طرح سے قائم کردہ نقطہ نظر کے مطابق ہے۔
اماراتی نیوز ایجنسی (واق) نے کل کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف نے گروپ کی جنرل میٹنگ کے دوران منی لانڈرنگ، دہشت گردوں کی مالی معاونت اور ہتھیاروں کے پھیلاؤ سے نمٹنے کے مقصد سے اپنے قومی نظام کو تیار کرنے کے لیے اپنی مسلسل کوششوں کے حصے کے طور پر متحدہ عرب امارات کی جانب سے کی گئی مثبت پیش رفت کی تعریف کی ہے اور گزشتہ روز ایک مدت کے حوالے سے رپورٹ پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور اس کے علاوہ امارات کی نگرانی کے بعد آنے والے عرصے کے دوران ملک کے لیے ایکشن پلان کی منظوری بھی دی گئی ہے۔
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔