متحدہ عرب امارات نے ایف اے ٹی ایف کے ساتھ تعاون کے عزم کی تجدید کی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3515126/%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D9%86%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D9%81-%D8%A7%DB%92-%D9%B9%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D9%81-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D8%AA%D8%B9%D8%A7%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B9%D8%B2%D9%85-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%AC%D8%AF%DB%8C%D8%AF-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%DB%92
متحدہ عرب امارات نے ایف اے ٹی ایف کے ساتھ تعاون کے عزم کی تجدید کی ہے
متحدہ عرب امارات میں انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کی کارروائیوں کی کل مالیت 1.048 بلین ڈالر پہنچ گئی ہے (رائٹرز)
متحدہ عرب امارات نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) کے ساتھ مل کر کام کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے تاکہ ایکشن پلان پر عمل درآمد اور اس کی طرف سے جاری کردہ سفارشات کو نافذ کیا جا سکے اور اس بات کی طرف اشارہ بھی کیا ہے کہ یہ مالیاتی جرائم اور غیر قانونی مالیاتی اداروں سے نمٹنے کے لیے ملک کے اچھی طرح سے قائم کردہ نقطہ نظر کے مطابق ہے۔
اماراتی نیوز ایجنسی (واق) نے کل کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف نے گروپ کی جنرل میٹنگ کے دوران منی لانڈرنگ، دہشت گردوں کی مالی معاونت اور ہتھیاروں کے پھیلاؤ سے نمٹنے کے مقصد سے اپنے قومی نظام کو تیار کرنے کے لیے اپنی مسلسل کوششوں کے حصے کے طور پر متحدہ عرب امارات کی جانب سے کی گئی مثبت پیش رفت کی تعریف کی ہے اور گزشتہ روز ایک مدت کے حوالے سے رپورٹ پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور اس کے علاوہ امارات کی نگرانی کے بعد آنے والے عرصے کے دوران ملک کے لیے ایکشن پلان کی منظوری بھی دی گئی ہے۔
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)