تہران ویانا میں امریکی تجاویزسے ناراض ہے

گزشتہ روز تہران میں ماہرین کی اسمبلی کے ارکان سے نیم سالانہ خطاب کے دوران خامنئی کی ویب سائٹ کی طرف سے شائع کردہ ایک تصویردیکھی جا سکتی ہے
گزشتہ روز تہران میں ماہرین کی اسمبلی کے ارکان سے نیم سالانہ خطاب کے دوران خامنئی کی ویب سائٹ کی طرف سے شائع کردہ ایک تصویردیکھی جا سکتی ہے
TT

تہران ویانا میں امریکی تجاویزسے ناراض ہے

گزشتہ روز تہران میں ماہرین کی اسمبلی کے ارکان سے نیم سالانہ خطاب کے دوران خامنئی کی ویب سائٹ کی طرف سے شائع کردہ ایک تصویردیکھی جا سکتی ہے
گزشتہ روز تہران میں ماہرین کی اسمبلی کے ارکان سے نیم سالانہ خطاب کے دوران خامنئی کی ویب سائٹ کی طرف سے شائع کردہ ایک تصویردیکھی جا سکتی ہے
کل ایران جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے مقصد سے ویانا مذاکرات میں امریکہ کی طرف سے دی گئی ناقابل قبول تجاویز  پر ناراض نظر آیا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل کو بتایا ہے  کہ جوہری مذاکرات میں امریکہ کے نئے مطالبات غیر منطقی ہیں لیکن انہوں نے ان  مطالبات کی تفصیلات نہیں بتائی ہے اور یہ جلد معاہدے تک پہنچنے کی واشنگٹن کی خواہش کے خلاف  بھی ہیں اور  ان کے درمیان یہ رابطہ سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی کی طرف سے امریکہ پر لگائ گئے ان الزامات کے  چند گھنٹے بعد ہوا ہے جس میں واشنگٹن پر سیاسی فیصلے کی عدم موجودگی میں مذاکرات کو پیچیدہ  بنانے اور ناقابل قبول تجاویز پیش کرنے  کا الزام لگایا ہے۔(۔۔۔)

 جمعہ 08 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 11  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15809]     



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]