لبنانی بینکوں کی بیرون ملک شاخوں کو بند ہونے کا خطرہ ہے

لبنانی بینکوں کی بیرون ملک شاخوں کو بند ہونے کا خطرہ ہے
TT

لبنانی بینکوں کی بیرون ملک شاخوں کو بند ہونے کا خطرہ ہے

لبنانی بینکوں کی بیرون ملک شاخوں کو بند ہونے کا خطرہ ہے
لبنانی بینکوں پر عدم اعتماد اور ڈپازٹرز کے حقوق کی پاسداری کرنے کی ان کی اہلیت کے بارے میں شکوک وشبہات ایک ایسا عنصر بن گیا ہے جو متعدد ممالک کو اپنی شاخیں بند کرنے پر مجبور کر رہے ہیں اور قبرص کو لبنان کے آس پاس کے ممالک کی ایک سیریز میں شامل کیا گیا ہے جو اس سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
 
اردن، مصر اور عراق سمیت متعدد ممالک میں لبنانی بینکوں کی موجودگی کو ختم کرنے کا قریب ترین اسٹیشن قبرص ہے جہاں مارکیٹ میں براہ راست اس کا فقدان ہے اور یہ ایک طویل زمانہ سے ہو رہا ہے جو پجھلی صدی کی ستر کی دہائی سے جا ملتا ہے جب جزیرے نے لبنان کی اندرونی جنگوں کی بھٹی سے فرار ہونے والی بہت سی مالی سرگرمیوں کو ہٹانے کے لیے ایک پلیٹ فارم تشکیل دیا اور اس کے ساتھ ہی اردن، مصر اور عراق کی مارکیٹوں سے بھی یکے بعد دیگرے ختم ہوا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 10 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 13  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15811]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]