الشرق الاوسط سے جعجع کی گفتگو: عربوں کو قاسم سلیمانی کے لبنان کی کوئی پرواہ نہیں ہے

اتوار کی صبح جازان میں تیل کی تنصیب کو نشانہ بنانے والے حوثی ڈرون کو سعودی دفاعی کے ذریعہ روکنے کے بعد آگ بجھانے کی کارروائیوں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (واس)
اتوار کی صبح جازان میں تیل کی تنصیب کو نشانہ بنانے والے حوثی ڈرون کو سعودی دفاعی کے ذریعہ روکنے کے بعد آگ بجھانے کی کارروائیوں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (واس)
TT

الشرق الاوسط سے جعجع کی گفتگو: عربوں کو قاسم سلیمانی کے لبنان کی کوئی پرواہ نہیں ہے

اتوار کی صبح جازان میں تیل کی تنصیب کو نشانہ بنانے والے حوثی ڈرون کو سعودی دفاعی کے ذریعہ روکنے کے بعد آگ بجھانے کی کارروائیوں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (واس)
اتوار کی صبح جازان میں تیل کی تنصیب کو نشانہ بنانے والے حوثی ڈرون کو سعودی دفاعی کے ذریعہ روکنے کے بعد آگ بجھانے کی کارروائیوں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (واس)
لبنانی وزیر اعظم نجیب میقاتی نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی امید ظاہر کی ہے کہ لبنان اور عرب تعلقات میں دراڑ  اور خاص طور پر خلیج کے ساتھ اسے ختم کر دیا جائے گا اور اس کا مقصد تعاون کو اس طریقے سے فعال کیا جا سکے جس سے لبنان کو بحران کے خاتمے میں مدد ملے اور لبنانیوں کے مصائب دور ہو سکیں جبکہ لبنانی فورسز پارٹی کے سربراہ سمیر جعجع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مئی کے وسط میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں حزب اللہ اور آزاد محب وطن تحریک کی شکست سے لبنان-خلیج تعلقات کے بحران کو ختم کرنے میں مدد ملے گی کیونکہ عربوں کو قاسم سلیمانی کے لبنان کی پرواہ نہیں ہے جو ایرانی انقلابی گارڈ کے جنرل تھے اور عراق میں تقریباً دو سال کے دوران ایک امریکی حملے میں مارے گئے تھے۔(۔۔۔)

پیر 18 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 21  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15819]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]