ریاض میٹنگ کی کامیابی کے لیے یمنی امید اور بین الاقوامی خواہشhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3553496/%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B6-%D9%85%DB%8C%D9%B9%D9%86%DA%AF-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%A7%D8%A8%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%DB%8C%D9%85%D9%86%DB%8C-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%AF-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%AE%D9%88%D8%A7%DB%81%D8%B4
ریاض میٹنگ کی کامیابی کے لیے یمنی امید اور بین الاقوامی خواہش
لندن: بدر القحطانی
TT
TT
ریاض میٹنگ کی کامیابی کے لیے یمنی امید اور بین الاقوامی خواہش
یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈ برگ کے دفتر میں کمیونیکیشن کی ڈائریکٹر ایزمینی بالا نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ خلیج کے زیر اہتمام ریاض میں آئندہ یمنی مشاورت ایک تعمیری سیاسی مذاکرات کے لیے پلیٹ فارم فراہم کرے گی جو بالآخر تنازعہ کے جامع مذاکراتی سیاسی حل تک پہنچنے کے لیے اقوام متحدہ کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور بالا نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ دن کے اختتام پر یمنی تنازعے کے پرامن حل تک پہنچنے کے لیے علاقائی حمایت انتہائی اہم ہوگی۔
خلیج کے ایک سینیئر اہلکار نے الشراق الاوسط سے تصدیق کی ہے کہ آخری مرحلہ کے لئے تیاریاں جاری ہیں اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ یمنی عوام خود قیادت کریں گے، بات چیت کریں گے اور متوقع مشاورت کے دوران نتائج سامنے لائیں گے اور یہ اقوام متحدہ کے زیر اہتمام دوبارہ سیاسی مذاکرات کرنے کے لئے ہو رہا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔