ریاض میٹنگ کی کامیابی کے لیے یمنی امید اور بین الاقوامی خواہشhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3553496/%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B6-%D9%85%DB%8C%D9%B9%D9%86%DA%AF-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%A7%D8%A8%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%DB%8C%D9%85%D9%86%DB%8C-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%AF-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%AE%D9%88%D8%A7%DB%81%D8%B4
ریاض میٹنگ کی کامیابی کے لیے یمنی امید اور بین الاقوامی خواہش
لندن: بدر القحطانی
TT
TT
ریاض میٹنگ کی کامیابی کے لیے یمنی امید اور بین الاقوامی خواہش
یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈ برگ کے دفتر میں کمیونیکیشن کی ڈائریکٹر ایزمینی بالا نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ خلیج کے زیر اہتمام ریاض میں آئندہ یمنی مشاورت ایک تعمیری سیاسی مذاکرات کے لیے پلیٹ فارم فراہم کرے گی جو بالآخر تنازعہ کے جامع مذاکراتی سیاسی حل تک پہنچنے کے لیے اقوام متحدہ کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور بالا نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ دن کے اختتام پر یمنی تنازعے کے پرامن حل تک پہنچنے کے لیے علاقائی حمایت انتہائی اہم ہوگی۔
خلیج کے ایک سینیئر اہلکار نے الشراق الاوسط سے تصدیق کی ہے کہ آخری مرحلہ کے لئے تیاریاں جاری ہیں اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ یمنی عوام خود قیادت کریں گے، بات چیت کریں گے اور متوقع مشاورت کے دوران نتائج سامنے لائیں گے اور یہ اقوام متحدہ کے زیر اہتمام دوبارہ سیاسی مذاکرات کرنے کے لئے ہو رہا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)