باشاغا طرابلس میں داخل ہونے کے لیے خفیہ حل کی تلاش میں ہیں

تیونس میں لیبیا کی سپریم کونسل کے نمائندوں کے لیے اقوام متحدہ کے مشن کے ذریعے منعقدہ مشاورتی اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ کا مشن)
تیونس میں لیبیا کی سپریم کونسل کے نمائندوں کے لیے اقوام متحدہ کے مشن کے ذریعے منعقدہ مشاورتی اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ کا مشن)
TT

باشاغا طرابلس میں داخل ہونے کے لیے خفیہ حل کی تلاش میں ہیں

تیونس میں لیبیا کی سپریم کونسل کے نمائندوں کے لیے اقوام متحدہ کے مشن کے ذریعے منعقدہ مشاورتی اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ کا مشن)
تیونس میں لیبیا کی سپریم کونسل کے نمائندوں کے لیے اقوام متحدہ کے مشن کے ذریعے منعقدہ مشاورتی اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ کا مشن)
لیبیا میں موجودہ سیاسی تعطل کے تسلسل کی روشنی میں عبد الحمید دبیبہ کی سربراہی میں اتحاد حکومت کی طرف سے طرابلس میں اقتدار سونپنے سے انکار کے نتیجے میں فتحی باشاغا کی سربراہی میں نئی "استحکام حکومت" نے اس بات کی تلاش شروع کر دی ہے جسے اس سے وابستہ ذرائع نے لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں داخل ہونے کے لیے خفیہ حل کے طور پر بیان کیا ہے۔

باشاغا کے قریبی ذرائع نے بتایا ہےکہ ان کی ٹیم جو دارالحکومت میں جلد سے جلد اقتدار پر قبضہ کرنا چاہتی ہے وہاں دبیبہ حکومت کی موجودگی کی وجہ سے پیش آنے والی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے وقت کے خلاف کام کر رہی ہے۔

اگرچہ انہی ذرائع نے جنہوں نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی ہے باشاغا کے اس عزم کی تصدیق کی ہے جسے انہوں نے طرابلس میں پرامن اور خون کے بغیر داخلہ قرار دیا ہے لیکن انہوں نے ان حلوں کے مواد کو ظاہر کرنے سے گریز کیا ہے جن کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ان کا اعلان کرنے سے پہلے ان کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 24 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 27  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15825]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]