ریاض میں سب سے بڑی عالمی انٹرپرینیورشپ کانفرنس کا ہوا آغاز

آج اتوار کو سعودی دارالحکومت میں سب سے بڑی عالمی کاروباری کانفرنس کا آغاز ہو رہا ہے (اے ایف پی)
آج اتوار کو سعودی دارالحکومت میں سب سے بڑی عالمی کاروباری کانفرنس کا آغاز ہو رہا ہے (اے ایف پی)
TT

ریاض میں سب سے بڑی عالمی انٹرپرینیورشپ کانفرنس کا ہوا آغاز

آج اتوار کو سعودی دارالحکومت میں سب سے بڑی عالمی کاروباری کانفرنس کا آغاز ہو رہا ہے (اے ایف پی)
آج اتوار کو سعودی دارالحکومت میں سب سے بڑی عالمی کاروباری کانفرنس کا آغاز ہو رہا ہے (اے ایف پی)
سعودی عرب کے ولی عہد اور اقتصادی اور ترقیاتی امور کی کونسل کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی میں عالمی کاروباری کانفرنس (جی ای سی) کی سرگرمیاں آج (اتوار) سے کنگ عبد العزیز انٹرنیشنل کانفرنس سینٹر میں شروع ہوں گی اور یہ سعودی دارالحکومت ریاض میں جنرل اتھارٹی فار سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کے زیر اہتمام "منشآت" گلوبل انٹرپرینیورشپ نیٹ ورک کے تعاون سے ہو رہا ہے۔

اس کانفرنس میں جو کاروباری ماحول میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی تقریب ہے اس میں 180 ممالک کے سرمایہ کار، ماہرین اور فیصلہ ساز شرکت کریں گے تاکہ سٹریٹجک موضوعات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے اور اس میں انٹرپرینیورشپ کے لیے ایک متحد عالمی نظام کی تعمیر اور دنیا بھر میں کاروباری افراد کو اپنے کاروبار کو برقرار رکھنے اور بڑھانے میں مدد کرنا شامل ہے اور وبائی امراض کے بعد کے دور میں کام کے لیے نئے عالمی رجحانات کا جاننا بھی شامل ہے۔(۔۔۔)

 اتوار 24 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 27  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15825]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]