عباس سے اردن کے شاہ کی گفتگو: ہم چیلنجوں کے باوجود آپ کے ساتھ کھڑے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3561281/%D8%B9%D8%A8%D8%A7%D8%B3-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B4%D8%A7%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%DA%AF%D9%81%D8%AA%DA%AF%D9%88-%DB%81%D9%85-%DA%86%DB%8C%D9%84%D9%86%D8%AC%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D9%88%D8%AC%D9%88%D8%AF-%D8%A2%D9%BE-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%DA%A9%DA%BE%DA%91%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
عباس سے اردن کے شاہ کی گفتگو: ہم چیلنجوں کے باوجود آپ کے ساتھ کھڑے ہیں
فلسطینی صدر محمود عباس اور اردن کے بادشاہ عبد اللہ دوم کو کل رام اللہ میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اردن کے شاہ عبد اللہ دوم نے گزشتہ روز راملہ میں ملاقات کے دوران فلسطینی صدر محمود عباس کو یقین دلایا ہے کہ اردن تمام چیلنجوں کے باوجود ہمیشہ فلسطینی بھائیوں اور ان کے حقوق کے ساتھ رہے گا اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ یہ خطہ انصاف اور استحکام کے بغیر فلسطینی حکومت کے دو ریاستی حل پر مبنی مسئلہ کے جامع حل بغیر سلامتی اور استحکام سے لطف اندوز نہیں ہو سکتا جس کے لیے 1967 کی سرحدوں پر ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی ضمانت ہونی چاہیے جس کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہو۔
شاہ عبد اللہ دوم کے رام اللہ کا یہ دورہ 5 سالوں میں اپنی نوعیت کا پہلا دورہ ہے اور یہ خطے میں ایک شدید سیاسی تحریک کے درمیان آیا ہے جس نے متعدد سیکیورٹی مسائل پر توجہ مرکوز کی ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔