عباس سے اردن کے شاہ کی گفتگو: ہم چیلنجوں کے باوجود آپ کے ساتھ کھڑے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3561281/%D8%B9%D8%A8%D8%A7%D8%B3-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B4%D8%A7%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%DA%AF%D9%81%D8%AA%DA%AF%D9%88-%DB%81%D9%85-%DA%86%DB%8C%D9%84%D9%86%D8%AC%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D9%88%D8%AC%D9%88%D8%AF-%D8%A2%D9%BE-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%DA%A9%DA%BE%DA%91%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
عباس سے اردن کے شاہ کی گفتگو: ہم چیلنجوں کے باوجود آپ کے ساتھ کھڑے ہیں
فلسطینی صدر محمود عباس اور اردن کے بادشاہ عبد اللہ دوم کو کل رام اللہ میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اردن کے شاہ عبد اللہ دوم نے گزشتہ روز راملہ میں ملاقات کے دوران فلسطینی صدر محمود عباس کو یقین دلایا ہے کہ اردن تمام چیلنجوں کے باوجود ہمیشہ فلسطینی بھائیوں اور ان کے حقوق کے ساتھ رہے گا اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ یہ خطہ انصاف اور استحکام کے بغیر فلسطینی حکومت کے دو ریاستی حل پر مبنی مسئلہ کے جامع حل بغیر سلامتی اور استحکام سے لطف اندوز نہیں ہو سکتا جس کے لیے 1967 کی سرحدوں پر ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی ضمانت ہونی چاہیے جس کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہو۔
شاہ عبد اللہ دوم کے رام اللہ کا یہ دورہ 5 سالوں میں اپنی نوعیت کا پہلا دورہ ہے اور یہ خطے میں ایک شدید سیاسی تحریک کے درمیان آیا ہے جس نے متعدد سیکیورٹی مسائل پر توجہ مرکوز کی ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)