تیل کی منڈی کے استحکام کے سلسلہ میں سعودی اور متحدہ عرب امارات کا ہوا دباؤhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3562691/%D8%AA%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D9%86%DA%88%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%AD%DA%A9%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D8%A7-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%AF%D8%A8%D8%A7%D8%A4
تیل کی منڈی کے استحکام کے سلسلہ میں سعودی اور متحدہ عرب امارات کا ہوا دباؤ
شہزادہ عبد العزیز بن سلمان، سہیل المزروعی اور مسرور بارزانی کو کل ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے اس بات کی تصدیق کیا ہے کہ فی الحال توجہ تیل کی منڈی میں توازن حاصل کرنے اور صارفین کی ضروریات کو پورا کرنے پر مرکوز ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ سپلائی کی حفاظت اولین ترجیح میں ہے اور اوپیک پلس اتحاد کا کردار مارکیٹ کے استحکام کو برقرار رکھنا ہے۔
اوپیک پلس اتحاد کے ممالک نے واضح کیا ہے کہ تیل پیدا کرنے والے ممالک کے گروپ کو سیاست میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے جبکہ سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ ہم توانائی کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اجتماعی طور پر کام کر رہے ہیں اور خلیجی ممالک نے اس معاملے میں ان سے جو ضروری ہے اس پر عمل کیا ہے لیکن دوسروں کو بھی اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی ہوں گی۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔