تیل کی منڈی کے استحکام کے سلسلہ میں سعودی اور متحدہ عرب امارات کا ہوا دباؤ

شہزادہ عبد العزیز بن سلمان، سہیل المزروعی اور مسرور بارزانی کو کل ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
شہزادہ عبد العزیز بن سلمان، سہیل المزروعی اور مسرور بارزانی کو کل ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

تیل کی منڈی کے استحکام کے سلسلہ میں سعودی اور متحدہ عرب امارات کا ہوا دباؤ

شہزادہ عبد العزیز بن سلمان، سہیل المزروعی اور مسرور بارزانی کو کل ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
شہزادہ عبد العزیز بن سلمان، سہیل المزروعی اور مسرور بارزانی کو کل ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے اس بات کی تصدیق کیا ہے کہ فی الحال توجہ تیل کی منڈی میں توازن حاصل کرنے اور صارفین کی ضروریات کو پورا کرنے پر مرکوز ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ سپلائی کی حفاظت اولین ترجیح میں ہے اور اوپیک پلس اتحاد کا کردار مارکیٹ کے استحکام کو برقرار رکھنا ہے۔

اوپیک پلس اتحاد کے ممالک نے واضح کیا ہے کہ تیل پیدا کرنے والے ممالک کے گروپ کو سیاست میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے جبکہ سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ ہم توانائی کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اجتماعی طور پر کام کر رہے ہیں اور خلیجی ممالک نے اس معاملے میں ان سے جو ضروری ہے اس پر عمل کیا ہے لیکن دوسروں کو بھی اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی ہوں گی۔(۔۔۔)

بدھ 27 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 30  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15828]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]