بین الاقوامی موجودگی کے ساتھ ریاض میں یمنی مذاکرات کا ہوا آغاز

بین الاقوامی موجودگی کے ساتھ ریاض میں یمنی مذاکرات کا ہوا آغاز
TT

بین الاقوامی موجودگی کے ساتھ ریاض میں یمنی مذاکرات کا ہوا آغاز

بین الاقوامی موجودگی کے ساتھ ریاض میں یمنی مذاکرات کا ہوا آغاز
ایک طرف خلیجی ممالک کے زیر اہتمام، یمن کے مختلف اجزا، جماعتوں اور شخصیات کی شرکت اور اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں کی موجودگی میں یمنی فریقوں کے درمیان مذاکرات کا آغاز یمن کے سیکریٹریٹ کے ہیڈ کوارٹر میں کیا جا رہا ہے تو دوسری طرف یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی نے آج (بدھ) صبح 6 بجے سے یمن کے اندر فوجی آپریشن بند کرنے کا اعلان کیا ہے اور یہ اعلان خلیج تعاون کونسل کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر نایف الحجرف کی طرف سے یمنی فریقوں کے درمیان مذاکرات کے آغاز کے ساتھ ساتھ فوجی کارروائیوں کو روکنے اور اس کے لیے مناسب حالات پیدا کرنے کے مقصد سے مذاکرات کی کامیابی اور رمضان المبارک کے دوران امن کے لیے مثبت ماحول پیدا کرنے کے مقصد سے ملی دعوت کے جواب میں کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 27 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 30  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15828]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]