ماسکو: مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں اور نہ ختم ہونے والی جنگ ابھی برقرار

چین کے وزیر خارجہ وانگ یی اور روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کو کل تونسی (چین کے جنوب مشرق) میں یوکرین اور افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتاہے (اے ایف پی)
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی اور روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کو کل تونسی (چین کے جنوب مشرق) میں یوکرین اور افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتاہے (اے ایف پی)
TT

ماسکو: مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں اور نہ ختم ہونے والی جنگ ابھی برقرار

چین کے وزیر خارجہ وانگ یی اور روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کو کل تونسی (چین کے جنوب مشرق) میں یوکرین اور افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتاہے (اے ایف پی)
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی اور روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کو کل تونسی (چین کے جنوب مشرق) میں یوکرین اور افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتاہے (اے ایف پی)
کل ماسکو نے استنبول میں مذاکرات کے نئے دور کے ابتدائی نتائج کی اہمیت کو کم کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ روسی افواج آخر تک اور کسی بھی قیمت پر جنگ لڑنے کا ارادہ نہیں رکھتے ہیں اور صدارتی ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ ان کا ملک سٹالن گراڈ کے لیے نئی لڑائیاں نہیں لڑ رہا ہے اور پیسکوف نے اس بات کی تردید کی ہے کہ یوکرین کی طرف سے کچھ مثبت اشارے سامنے آنے کے باوجود ماسکو اور کیو کے وفود کے درمیان استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں کوئی پیش رفت یا مسئلہ کا حل آیا ہے۔

اسی درمیان روسی وزارت دفاع نے زابوروجیا شہر کی طرف شہریوں کو لے جانے کے لئے ایک انسانی گزرگاہ کھولنے کے مقصد سے ماریوپول شہر میں آج جمعرات کے دن جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 28 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 31  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15829]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]