غنوشی کو ریاستی سلامتی کے خلاف سازش کرنے کے الزامات کا سامنا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3568876/%D8%BA%D9%86%D9%88%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B3%D8%AA%DB%8C-%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D8%B3%D8%A7%D8%B2%D8%B4-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D8%A7-%D8%B3%D8%A7%D9%85%D9%86%D8%A7-%DB%81%DB%92
غنوشی کو ریاستی سلامتی کے خلاف سازش کرنے کے الزامات کا سامنا ہے
راشد غنوشی کو بدھ کے دن پارلیمانی اجلاس کے انعقاد کے بارے میں پوچھ گچھ کے لیے سیکیورٹی ہیڈ کوارٹر پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
تیونس جس سیاسی بحران کا کئی مہینوں سے مشاہدہ کر رہا ہے گزشتہ روز اس وقت مزید پیچیدہ ہو گیا جب عدلیہ نے تحلیل شدہ پارلیمنٹ کے سپیکر راشد غنوشی کو ایک فرضی پارلیمانی اجلاس کے پس منظر میں ان کی تحقیقات کے لیے بلایا ہے جبکہ صدر جمہوریہ قیس سعید کے ذریعہ 25 جولائی (جولائی) کو ایک فیصلے کے ذریعے پارلیمان کے کام کو منجمد کر دیا گیا ہے۔
نہضہ تحریک کے ترجمان عماد خمیری نے فرانس پریس ایجنسی کو بتایا ہے کہ بدھ کے دن اون لائن ہونے والے پارلیمنٹ کے کام منعقد کئے جانے کے پس منظر میں راشد غنوشی کو تحقیقات کے لئے بلایا گیا ہے اور اس بات کی بھی وضاحت کی کہ تحقیقات کا تعلق ریاستی سلامتی کے خلاف سازش کرنے کے الزام سے ہے اور یہ ایک پرخطر اقدام ہے اور غنوشی تحلیل شدہ پارلیمنٹ کی صدارت کے ساتھ نہضہ تحریک کے سربراہ بھی ہیں اور غنوشی نے ورچوئل سیشن میں حصہ نہیں لیا ہے لیکن خمیری کے مطابق 120 اراکین کو تحقیقات کے لئے مدعو کیا گیا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔