ایران نے سلیمانی کے قتل کے ذمہ داروں کو سزا دینے پر کیا اصرار

ایرانی وزیر خارجہ کو ویانا مذاکرات کے یورپی رابطہ کار سے تہران میں 27 مارچ کو ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتاہے (اے ایف پی)
ایرانی وزیر خارجہ کو ویانا مذاکرات کے یورپی رابطہ کار سے تہران میں 27 مارچ کو ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتاہے (اے ایف پی)
TT

ایران نے سلیمانی کے قتل کے ذمہ داروں کو سزا دینے پر کیا اصرار

ایرانی وزیر خارجہ کو ویانا مذاکرات کے یورپی رابطہ کار سے تہران میں 27 مارچ کو ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتاہے (اے ایف پی)
ایرانی وزیر خارجہ کو ویانا مذاکرات کے یورپی رابطہ کار سے تہران میں 27 مارچ کو ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتاہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ایرانی پراسیکیوٹر جنرل حسین جعفر منتظری نے کہا ہے کہ ان کا ملک امریکی فوج کے فضائی حملے میں جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کی فائل پر اس وقت تک پیروی جاری رکھے گا جب تک کہ تمام اہلکاروں کو ان کی سزا نہیں مل جاتی اور یہ ایک ایسے رپورٹ کے سامنے آنے کے تین دن بعد ہوا جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکہ نے امریکی ذمہداروں سے انتقام لینے کے منصوبوں کو روکنے کی وجہ سے پاسداران انقلاب کو دہشت گردی کی فہرست سے نکالنے کا وعدہ کیا تھا۔

سرکاری میڈیا نے منتظری کے حوالے سے کہا ہے کہ عدالتی فائل کثیر جہتی ہے جس سے عراقی اور ایرانی حکومت اور تسلط پسند ممالک متاثر ہو رہے ہیں اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ عراقی حکومت نے اقدامات کیا ہے لیکن پیش رفت ہماری توقعات سے کم ہے اور انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہم فائل کی پیروی کو اس وقت تک نہیں چھوڑیں گے جب تک کہ یہ کیس مکمل نہیں ہو جاتا، چاہے اس میں سال لگ جائیں اور یہ بھی کہا کہ فائل کی بین الاقوامی جہتیں ہیں اور اس میں وقت لگ سکتا ہے۔(۔۔۔)

پیر 03 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 04  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15832]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]