مسجد قبا کی سب سے بڑی تاریخی توسیع

ولی عہد کو مسجد قبا کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جہاں انہوں نے مسجد میں تحیہ المسجد کی دو رکعت نماز ادا کی (واس)
ولی عہد کو مسجد قبا کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جہاں انہوں نے مسجد میں تحیہ المسجد کی دو رکعت نماز ادا کی (واس)
TT

مسجد قبا کی سب سے بڑی تاریخی توسیع

ولی عہد کو مسجد قبا کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جہاں انہوں نے مسجد میں تحیہ المسجد کی دو رکعت نماز ادا کی (واس)
ولی عہد کو مسجد قبا کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جہاں انہوں نے مسجد میں تحیہ المسجد کی دو رکعت نماز ادا کی (واس)
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز نے مدینہ منورہ میں مسجد قبا کی سب سے بڑی تاریخی توسیع کا آغاز کیا ہے جو اسلام میں تعمیر کی جانے والی پہلی مسجد ہے اور اس منصوبے کا نام خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کے نام پر رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

مسجد قبا کی توسیع اور ارد گرد کے علاقے کو ترقی دینے کے شاہ سلمان کے منصوبے کا مقصد مسجد کے کل رقبے کو 50,000 مربع میٹر تک بڑھانا ہے جو اس کے موجودہ رقبے سے 10 گنا زیادہ ہے اور اس میں 66,000 نمازیوں کی گنجائش ہوگی اور یہ اس مسجد کے قیام کے بعد سب سے بڑی توسیع ہے۔

سعودی ولی عہد نے اس منصوبے کا اعلان مدینہ منورہ کے اپنے دورہ اور مسجد قبا میں نماز ادا کرنے کے موقع پر کیا ہے اور انہوں نے خادم حرمین شریفین کی طرف سے مسجد کو دے جانے والی توجہ کی تعریف بھی کی ہے اور اس بات کی وضاحت کی ہے کہ اس منصوبے کا مقصد موسم حج اور عمرہ وغیرہ کے موقع پر نمازیوں کی بڑی تعداد کی ترتیب کرنی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 08 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 09  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15837]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]