مراکش-ہسپانوی روڈ میپ کے سلسلہ میں ہوا معاہدہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3581891/%D9%85%D8%B1%D8%A7%DA%A9%D8%B4-%DB%81%D8%B3%D9%BE%D8%A7%D9%86%D9%88%DB%8C-%D8%B1%D9%88%DA%88-%D9%85%DB%8C%D9%BE-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%81
پرسوں رباط کے شاہی محل میں ہسپانوی وزیر اعظم کے اعزاز میں مراکشی بادشاہ کی طرف سے منعقدہ شاہی افطار پارٹی کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ماپ)
رباط: «الشرق الاوسط»
TT
TT
مراکش-ہسپانوی روڈ میپ کے سلسلہ میں ہوا معاہدہ
پرسوں رباط کے شاہی محل میں ہسپانوی وزیر اعظم کے اعزاز میں مراکشی بادشاہ کی طرف سے منعقدہ شاہی افطار پارٹی کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ماپ)
کل شام ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز کے مراکش کے سرکاری دورے کے نتیجے میں 16 نکات پر مشتمل روڈ میپ پر ایک معاہدہ ہوا ہے اور رباط اور میڈرڈ کے درمیان تعلقات میں ایک نیا صفحہ کھولا گیا ہے اور یہ وباء کے پھیلنے کے ایک سال سے زائد عرصے بعد ہے جب دونوں ملکوں کے تعلقات پر مہینوں تک سفارتی بحران چھایا رہا ہے۔
مراکش کے بادشاہ محمد ششم اور ہسپانوی وزیر اعظم کی بات چیت کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں اس بات کا اشارہ دیا گیا ہے کہ اسپین مراکش کے لیے صحراء مسئلے کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے اور وہ اس سلسلہ میں ہم آہنگ حل تلاش کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے فریم ورک کے اندر اپنی سنجیدہ اور قابل اعتماد کوششیں کر رہا ہے اور اسپین اس تنازعہ کو حل کرنے کے لئے خود مختاری کے اس مراکشی اقدام کو سب سے سنجیدہ، حقیقت پسندانہ اور متعلقہ أمور سے متعلق ایک بنیاد سمجھتا ہے اور ساتھ ہی یکطرفہ اقدامات یا ڈی فیکٹو پالیسی سے ہٹ کر مشترکہ مفاد کے مسائل کو حل کرنے کے لئے بھی ایک أساس گردانتا ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)