مراکش-ہسپانوی روڈ میپ کے سلسلہ میں ہوا معاہدہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3581891/%D9%85%D8%B1%D8%A7%DA%A9%D8%B4-%DB%81%D8%B3%D9%BE%D8%A7%D9%86%D9%88%DB%8C-%D8%B1%D9%88%DA%88-%D9%85%DB%8C%D9%BE-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%81
پرسوں رباط کے شاہی محل میں ہسپانوی وزیر اعظم کے اعزاز میں مراکشی بادشاہ کی طرف سے منعقدہ شاہی افطار پارٹی کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ماپ)
رباط: «الشرق الاوسط»
TT
TT
مراکش-ہسپانوی روڈ میپ کے سلسلہ میں ہوا معاہدہ
پرسوں رباط کے شاہی محل میں ہسپانوی وزیر اعظم کے اعزاز میں مراکشی بادشاہ کی طرف سے منعقدہ شاہی افطار پارٹی کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ماپ)
کل شام ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز کے مراکش کے سرکاری دورے کے نتیجے میں 16 نکات پر مشتمل روڈ میپ پر ایک معاہدہ ہوا ہے اور رباط اور میڈرڈ کے درمیان تعلقات میں ایک نیا صفحہ کھولا گیا ہے اور یہ وباء کے پھیلنے کے ایک سال سے زائد عرصے بعد ہے جب دونوں ملکوں کے تعلقات پر مہینوں تک سفارتی بحران چھایا رہا ہے۔
مراکش کے بادشاہ محمد ششم اور ہسپانوی وزیر اعظم کی بات چیت کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں اس بات کا اشارہ دیا گیا ہے کہ اسپین مراکش کے لیے صحراء مسئلے کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے اور وہ اس سلسلہ میں ہم آہنگ حل تلاش کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے فریم ورک کے اندر اپنی سنجیدہ اور قابل اعتماد کوششیں کر رہا ہے اور اسپین اس تنازعہ کو حل کرنے کے لئے خود مختاری کے اس مراکشی اقدام کو سب سے سنجیدہ، حقیقت پسندانہ اور متعلقہ أمور سے متعلق ایک بنیاد سمجھتا ہے اور ساتھ ہی یکطرفہ اقدامات یا ڈی فیکٹو پالیسی سے ہٹ کر مشترکہ مفاد کے مسائل کو حل کرنے کے لئے بھی ایک أساس گردانتا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)