مسلح ملیشیا مصراتہ سے طرابلس کی طرف بڑھ رہی ہیں

صدارتی کونسل نے ترکی کے ساتھ فوجی تعاون کی تعریف کی ہے اور دبیبہ کو جزائر کی حمایت حاصل ہے
صدارتی کونسل نے ترکی کے ساتھ فوجی تعاون کی تعریف کی ہے اور دبیبہ کو جزائر کی حمایت حاصل ہے
TT

مسلح ملیشیا مصراتہ سے طرابلس کی طرف بڑھ رہی ہیں

صدارتی کونسل نے ترکی کے ساتھ فوجی تعاون کی تعریف کی ہے اور دبیبہ کو جزائر کی حمایت حاصل ہے
صدارتی کونسل نے ترکی کے ساتھ فوجی تعاون کی تعریف کی ہے اور دبیبہ کو جزائر کی حمایت حاصل ہے
لیبیا کے میڈیا نے وادی الربیع کے علاقے میں اچانک فوج کی تشکیل اور دارالحکومت طرابلس کے مشرق میں تاجوراء اور قصر بن غشیر کو ملانے والی سڑک کی بندش کا انکشاف کیا ہے جبکہ ویڈیو فوٹیج میں مصراتہ شہر میں دہشت گردی کی ریزرو فورس کے ماتحت مسلح گاڑیوں کے ایک قافلے کو طرابلس کی طرف جاتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور اس سے قبل اس کے کمانڈر مختار نے عام نفیر کا اعلان کیا ہے اور اپنے اہلکاروں سے اپنے ہیڈکواٹر کی طرف منتقل ہونے کا مطالبہ کیا ہے اور یہ اس ناقابل قبول معاملہ کے جواب میں کیا گیا ہے اور یاد رہے کہ یہ ساری تفصیل سوشل میڈیا پر شائع ہونے والے ایک مختصر بیان میں انکشاف کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 08 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 09  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15837]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]