تہران نے بائیڈن سے نیک نیتی کے اقدامات کا مطالبہ کیا ہے

ایرانی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ کی جانب سے کل تہران میں عبد اللہیان اور ان کی ٹیم کی ملاقات کی ایک تصویر شائع کی گئی ہے
ایرانی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ کی جانب سے کل تہران میں عبد اللہیان اور ان کی ٹیم کی ملاقات کی ایک تصویر شائع کی گئی ہے
TT

تہران نے بائیڈن سے نیک نیتی کے اقدامات کا مطالبہ کیا ہے

ایرانی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ کی جانب سے کل تہران میں عبد اللہیان اور ان کی ٹیم کی ملاقات کی ایک تصویر شائع کی گئی ہے
ایرانی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ کی جانب سے کل تہران میں عبد اللہیان اور ان کی ٹیم کی ملاقات کی ایک تصویر شائع کی گئی ہے
تہران نے امریکی صدر جو بائیڈن سے کہا ہے کہ وہ نیک نیتی کے اقدام کے طور پر اس پر عائد کچھ پابندیاں ہٹانے کے لیے ایگزیکٹو آرڈر جاری کریں لیکن بدلے میں امریکی فریق نے الزام لگایا ہے کہ وہ جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے مقصد سے مذاکرات کے فریم ورک سے باہر مبالغہ آمیز مطالبات کر رہا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے اچھے معاہدے تک پہنچنے کے لیے واشنگٹن کے ساتھ سفارت کاری کا دروازہ کھلا چھوڑ دیا ہے لیکن انھوں نے اس کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنے اور سرخ لکیروں سے پیچھے ہٹنے سے انکار کیا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ امریکی براہ راست مذاکرات کرنے کی بات کرتے رہتے ہیں جس میں ہماری کوئی دلچسپی نہیں ہے اور ہم نے ابھی تک ان کی طرف سے مثبت رویہ بھی نہیں دیکھا ہے۔(۔۔۔)

پیر 10 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 11  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15839]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]