پاکستانی وزیر اعظم ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانا چاہتے ہیں

پاکستانی وزیر اعظم ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانا چاہتے ہیں
TT

پاکستانی وزیر اعظم ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانا چاہتے ہیں

پاکستانی وزیر اعظم ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانا چاہتے ہیں
گزشتہ روز پاکستانی پارلیمنٹ نے اپنے پیشرو عمران خان کی حکومت سے اعتماد واپس لینے کے بعد مسلم لیگ کے سربراہ شہباز شریف کو نیا وزیر اعظم منتخب کیا ہے۔

شریف نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی اس مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے پر تعریف کی ہے اور اپنے انتخاب کے بعد اپنی پہلی تقریر میں کہا کہ میں شاہ سلمان اور شہزادہ محمد بن سلمان کی طرف سے پاکستان کے لیے ان کی مستقل حمایت کے لیے ان کے کردار کی قدر کرتا ہوں اور انہوں نے متحدہ عرب امارات، قطر اور دیگر خلیجی ریاستوں کے ساتھ موجودہ دوستانہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

دوسری طرف شریف نے ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانے کی اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو جس چیز کی ضرورت ہے وہ ہے محنت اور اتحاد اور ہم آج ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز کرنے جا رہے ہیں۔(۔۔۔)

منگل 11 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 12  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15840]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]