پاکستانی وزیر اعظم ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانا چاہتے ہیں

پاکستانی وزیر اعظم ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانا چاہتے ہیں
TT

پاکستانی وزیر اعظم ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانا چاہتے ہیں

پاکستانی وزیر اعظم ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانا چاہتے ہیں
گزشتہ روز پاکستانی پارلیمنٹ نے اپنے پیشرو عمران خان کی حکومت سے اعتماد واپس لینے کے بعد مسلم لیگ کے سربراہ شہباز شریف کو نیا وزیر اعظم منتخب کیا ہے۔

شریف نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی اس مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے پر تعریف کی ہے اور اپنے انتخاب کے بعد اپنی پہلی تقریر میں کہا کہ میں شاہ سلمان اور شہزادہ محمد بن سلمان کی طرف سے پاکستان کے لیے ان کی مستقل حمایت کے لیے ان کے کردار کی قدر کرتا ہوں اور انہوں نے متحدہ عرب امارات، قطر اور دیگر خلیجی ریاستوں کے ساتھ موجودہ دوستانہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

دوسری طرف شریف نے ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانے کی اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو جس چیز کی ضرورت ہے وہ ہے محنت اور اتحاد اور ہم آج ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز کرنے جا رہے ہیں۔(۔۔۔)

منگل 11 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 12  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15840]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]