نسل کشی اور فوجی حمایت کی فائل کے سلسلہ میں امریکہ اور روس کی کشیدگی میں ہوا اضافہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3590851/%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C-%D8%AD%D9%85%D8%A7%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D8%A7%D8%A6%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B1%D9%88%D8%B3-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D8%B4%DB%8C%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D8%A7
نسل کشی اور فوجی حمایت کی فائل کے سلسلہ میں امریکہ اور روس کی کشیدگی میں ہوا اضافہ
یوکرین کے صدر زیلنسکی کو کل کیو میں اپنے پولش، لیٹوین، لتھوانیا اور اسٹونین ہم منصبوں کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یوکرین کے تنازعے کے پس منظر میں گزشتہ روز امریکہ اور روس کے تعلقات میں مزید خرابی دیکھنے میں آئی ہے خاص طور پر نسل کشی کی فائل میں کیونکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے روس پر یوکرین کے عوام کے خلاف نشل کشی کرنے کا الزام لگایا ہے اور اس فوجی امداد کی فائل کے سلسلہ میں بھی الزام لگایا ہے جو کیو حکومت تک پہنچنے والی تھی۔
کرملین کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ امریکہ کے صدر جو بائیڈن کی طرف سے پہلی بار روس پر یوکرین میں نسل کشی کا الزام لگانے کے بعد ریاستہائے متحدہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ان کے ملک کی شبیہہ کو داغدار کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور پیسکوف نے کہا ہے کہ بائیڈن کے ساتھ ہمارا اختلاف واضح ہے اور ہم حقیقت کو مسخ کرنے کی ان کوششوں کو ناقابل قبول سمجھتے ہیں اور خاص طور پر جب یہ ریاستہائے متحدہ کے صدر کی طرف سے سامنے آیا ہے اور یہ ایک ایسا ملک ہے جس کا طرز عمل حالیہ تاریخ میں مشہور ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔