مغربی کنارے کی طرف کاروائیوں کی منتقلی سے اسرائیل پریشانhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3591516/%D9%85%D8%BA%D8%B1%D8%A8%DB%8C-%DA%A9%D9%86%D8%A7%D8%B1%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D9%86%D8%AA%D9%82%D9%84%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%D9%BE%D8%B1%DB%8C%D8%B4%D8%A7%D9%86
مغربی کنارے کی طرف کاروائیوں کی منتقلی سے اسرائیل پریشان
فلسطینی بچوں کو مغربی کنارے کے جنین میں اسرائیلی فوج کے حملے کے جواب میں شہر کی طرف سے جوابی کارروائی کے دوران اپنے چہروں کو ڈھانپے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مغربی کنارے کی طرف کاروائیوں کی منتقلی سے اسرائیل پریشان
فلسطینی بچوں کو مغربی کنارے کے جنین میں اسرائیلی فوج کے حملے کے جواب میں شہر کی طرف سے جوابی کارروائی کے دوران اپنے چہروں کو ڈھانپے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک طرف اسرائیل اپنی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے جسے اس نے بریکنگ ویوز کا نام دیا ہے اور یہ اسرائیل کے قلب میں ہونے والی کارروائیوں کے ایک سلسلے کے جواب میں کیا گیا ہے جس کے دوران 3 ہفتوں سے بھی کم عرصے میں 14 اسرائیلی مارے گئے ہیں اور اسرائیلی سیکیورٹی اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو خدشہ ہے کہ یہ کارروائیاں مغربی کنارے کی طرف کہیں منتقل نہ ہو جائے اور وہاں اسرائیلیوں اور بستیوں کو نشانہ بنایا جانا لگے۔
عبرانی اخبار اسرائیل ہیوم نے کہا ہے کہ اسرائیلی افواج نے جمعہ کو یہودیوں کی تعطیل کے ساتھ مغربی کنارے میں بستیوں کے ارد گرد اور مرکزی سڑکوں پر کمک بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے اور آج جمعرات کو اسرائیلی وزیر دفاع بینی گانٹز سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کو ہیں جس کے دوران مغربی کنارے پر جامع بندش کی نوعیت اور مدت کا تعین کیا جائے گا۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]