مغربی کنارے کی طرف کاروائیوں کی منتقلی سے اسرائیل پریشان

فلسطینی بچوں کو مغربی کنارے کے جنین میں اسرائیلی فوج کے حملے کے جواب میں شہر کی طرف سے جوابی کارروائی کے دوران اپنے چہروں کو ڈھانپے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فلسطینی بچوں کو مغربی کنارے کے جنین میں اسرائیلی فوج کے حملے کے جواب میں شہر کی طرف سے جوابی کارروائی کے دوران اپنے چہروں کو ڈھانپے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

مغربی کنارے کی طرف کاروائیوں کی منتقلی سے اسرائیل پریشان

فلسطینی بچوں کو مغربی کنارے کے جنین میں اسرائیلی فوج کے حملے کے جواب میں شہر کی طرف سے جوابی کارروائی کے دوران اپنے چہروں کو ڈھانپے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فلسطینی بچوں کو مغربی کنارے کے جنین میں اسرائیلی فوج کے حملے کے جواب میں شہر کی طرف سے جوابی کارروائی کے دوران اپنے چہروں کو ڈھانپے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک طرف اسرائیل اپنی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے جسے اس نے بریکنگ ویوز کا نام دیا ہے اور یہ اسرائیل کے قلب میں ہونے والی کارروائیوں کے ایک سلسلے کے جواب میں کیا گیا ہے جس کے دوران 3 ہفتوں سے بھی کم عرصے میں 14 اسرائیلی مارے گئے ہیں اور اسرائیلی سیکیورٹی اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو خدشہ ہے کہ یہ کارروائیاں مغربی کنارے کی طرف کہیں منتقل نہ ہو جائے اور وہاں اسرائیلیوں اور بستیوں کو نشانہ بنایا جانا لگے۔

عبرانی اخبار اسرائیل ہیوم نے کہا ہے کہ اسرائیلی افواج نے جمعہ کو یہودیوں کی تعطیل کے ساتھ مغربی کنارے میں بستیوں کے ارد گرد اور مرکزی سڑکوں پر کمک بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے اور آج جمعرات کو اسرائیلی وزیر دفاع بینی گانٹز سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کو ہیں جس کے دوران مغربی کنارے پر جامع بندش کی نوعیت اور مدت کا تعین کیا جائے گا۔(۔۔۔)

جمعرات 13 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 14  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15842]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]