تیونس: ایندھن کا جہاز ڈوبنے کے بعد تباہی سے بچنے کی دوڑ کا آغازhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3597051/%D8%AA%DB%8C%D9%88%D9%86%D8%B3-%D8%A7%DB%8C%D9%86%D8%AF%DA%BE%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%AC%DB%81%D8%A7%D8%B2-%DA%88%D9%88%D8%A8%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D8%AA%D8%A8%D8%A7%DB%81%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D8%A8%DA%86%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%AF%D9%88%DA%91-%DA%A9%D8%A7-%D8%A2%D8%BA%D8%A7%D8%B2
تیونس: ایندھن کا جہاز ڈوبنے کے بعد تباہی سے بچنے کی دوڑ کا آغاز
تیونس کے ساحل گیبس پر کل ڈوبنے والے جہاز کی فائل فوٹو دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
جب گزشتہ روز 750 ٹن ایندھن سے لدا ایک تجارتی بحری جہاز (دارالحکومت سے 405 کلومیٹر جنوب میں) قابس کے ساحل پر ڈوب گیا اسی وقت سے تیونس میں حکام ماحولیاتی تباہی سے بچنے کے لیے وقت کے خلاف دوڑنے لگے۔
مصر کی دمياط بندرگاہ سے مالٹا کی طرف آنے والے جہاز کو جمعہ کے روز خراب موسم کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے اور پھر اس نے تیونس کے علاقائی پانیوں میں داخل ہونے کی درخواست کی تو اسے گابس ساحل سے سات کلومیٹر کے فاصلے پر آنے کی اجازت ملی لیکن ساتھ ہی جہاز کے عملے نے تیونس کی بحریہ محافظوں کو امداد کی درخواست بھیجی کیونکہ انجن روم میں پانی گھس گیا پھر انہیں جہاز سے باہر نکال لیا گیا تھا۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔