تیونس: ایندھن کا جہاز ڈوبنے کے بعد تباہی سے بچنے کی دوڑ کا آغازhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3597051/%D8%AA%DB%8C%D9%88%D9%86%D8%B3-%D8%A7%DB%8C%D9%86%D8%AF%DA%BE%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%AC%DB%81%D8%A7%D8%B2-%DA%88%D9%88%D8%A8%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D8%AA%D8%A8%D8%A7%DB%81%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D8%A8%DA%86%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%AF%D9%88%DA%91-%DA%A9%D8%A7-%D8%A2%D8%BA%D8%A7%D8%B2
تیونس: ایندھن کا جہاز ڈوبنے کے بعد تباہی سے بچنے کی دوڑ کا آغاز
تیونس کے ساحل گیبس پر کل ڈوبنے والے جہاز کی فائل فوٹو دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
جب گزشتہ روز 750 ٹن ایندھن سے لدا ایک تجارتی بحری جہاز (دارالحکومت سے 405 کلومیٹر جنوب میں) قابس کے ساحل پر ڈوب گیا اسی وقت سے تیونس میں حکام ماحولیاتی تباہی سے بچنے کے لیے وقت کے خلاف دوڑنے لگے۔
مصر کی دمياط بندرگاہ سے مالٹا کی طرف آنے والے جہاز کو جمعہ کے روز خراب موسم کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے اور پھر اس نے تیونس کے علاقائی پانیوں میں داخل ہونے کی درخواست کی تو اسے گابس ساحل سے سات کلومیٹر کے فاصلے پر آنے کی اجازت ملی لیکن ساتھ ہی جہاز کے عملے نے تیونس کی بحریہ محافظوں کو امداد کی درخواست بھیجی کیونکہ انجن روم میں پانی گھس گیا پھر انہیں جہاز سے باہر نکال لیا گیا تھا۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]