ترکی نے شمالی عراق میں کلاؤ آف دی لاک کاروائی کا آغاز کیا ہے

ترک وزیر دفاع خلوصی آکار اور ان کی وزارت کے سینئر افسران کو دیکھا جا سکتا ہے (ترکی نیوز)
ترک وزیر دفاع خلوصی آکار اور ان کی وزارت کے سینئر افسران کو دیکھا جا سکتا ہے (ترکی نیوز)
TT

ترکی نے شمالی عراق میں کلاؤ آف دی لاک کاروائی کا آغاز کیا ہے

ترک وزیر دفاع خلوصی آکار اور ان کی وزارت کے سینئر افسران کو دیکھا جا سکتا ہے (ترکی نیوز)
ترک وزیر دفاع خلوصی آکار اور ان کی وزارت کے سینئر افسران کو دیکھا جا سکتا ہے (ترکی نیوز)
کل ترکی نے شمال مغربی عراق میں ایک نیا فوجی آپریشن شروع کیا ہے اور ساتھ ہی شمال مشرقی شام میں کرد رہنماؤں کے قتل کی کاروائ بھی شروع کی ہے جن میں کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کی ایک اہم شخصیت جو ایران سے آئی تھی وہ بھی شامل ہیں۔

ترک "اناضول" خبر رساں ایجنسی نے وزیر دفاع خلوصی آکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ ترک مسلح افواج نے آپریشن کلاؤ آف دی لاک شروع کر دیا ہے تاکہ شمالی عراق سے ہمارے لوگوں اور سیکورٹی فورسز پر دہشت گردانہ حملوں کو روکا جا سکے اور ہماری سرحدوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔"

ترک وزارت دفاع نے آپریشن کے ابتدائی نتائج میں 19 عسکریت پسندوں کو غیر جانبدار کرنے کا اعلان کیا ہے جو شمالی عراق میں متینا، زاب اور افشین - باسیان کے علاقوں میں ہو رہا ہے اور ایک بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ترک فوج نے پہلے مرحلے میں منصوبہ بند اہداف کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ آپریشن کے دوران چار ترک فوجیوں کے زخمی ہونے کے بعد آپریشن منصوبہ بندی کے مطابق کامیابی سے جاری ہے۔(۔۔۔)

منگل 18 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 19  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15847]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]