بینیٹ نے انتہائی دائیں بازو پر جنگ کو بھڑکانے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3604361/%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%8C%D9%B9-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%AA%DB%81%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D8%AF%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%D8%A7%D8%B2%D9%88-%D9%BE%D8%B1-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%DA%A9%D9%88-%D8%A8%DA%BE%DA%91%DA%A9%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D8%B4%D8%B4-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D9%84%DA%AF%D8%A7%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
بینیٹ نے انتہائی دائیں بازو پر جنگ کو بھڑکانے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا ہے
گزشتہ روز بیت المقدس میں ایک ریلی کے دوران اسرائیلی سیکورٹی فورسز کو اسرائیلی دائیں بازو کے مظاہرین کے ساتھ جھڑپیں کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے حزب اختلاف کے انتہائی دائیں طرف اپنے مخالفین پر الزام لگایا ہے کہ وہ اسرائیل کو جنگ کی آگ بھڑکانے کے لیے گھسیٹ رہے ہیں جیسا کہ گزشتہ مئی میں آپریشن فینس کیپر میں ہوا ہے۔ یہ کشیدگی کو کم کرنے کے مقصد سے ایک امریکی وفد کی خطے میں آمد کے موقع پر ہوا ہے جبکہ انتہا پسند دائیں بازو کی قوتیں بیت المقدس کے پرانے شہر اور مسلمانوں اور عیسائیوں کے مقدس مقامات میں فلسطینیوں کے اجتماعات کے مرکز میں اشتعال انگیز مظاہرے کا اہتمام کر کے حالات کو خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہیں اور دوسری طرف آباد کار باب العامود پر حملہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور پولیس انہیں روک رہی ہے اور ان فلسطینی مظاہرین کو بھی پکڑ رہی دیا جو آباد کاروں کا مقابلہ کرنے نکلے ہیں اور بینیٹ نے عبرانی میڈیا کو بتایا ہے کہ ان کا مقصد صرف حکومت کو گرانا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔