بینیٹ نے انتہائی دائیں بازو پر جنگ کو بھڑکانے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا ہے

گزشتہ روز بیت المقدس میں ایک ریلی کے دوران اسرائیلی سیکورٹی فورسز کو اسرائیلی دائیں بازو کے مظاہرین کے ساتھ جھڑپیں کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز بیت المقدس میں ایک ریلی کے دوران اسرائیلی سیکورٹی فورسز کو اسرائیلی دائیں بازو کے مظاہرین کے ساتھ جھڑپیں کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

بینیٹ نے انتہائی دائیں بازو پر جنگ کو بھڑکانے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا ہے

گزشتہ روز بیت المقدس میں ایک ریلی کے دوران اسرائیلی سیکورٹی فورسز کو اسرائیلی دائیں بازو کے مظاہرین کے ساتھ جھڑپیں کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز بیت المقدس میں ایک ریلی کے دوران اسرائیلی سیکورٹی فورسز کو اسرائیلی دائیں بازو کے مظاہرین کے ساتھ جھڑپیں کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے حزب اختلاف کے انتہائی دائیں طرف اپنے مخالفین پر الزام لگایا ہے کہ وہ اسرائیل کو جنگ کی آگ بھڑکانے کے لیے گھسیٹ رہے ہیں جیسا کہ گزشتہ مئی میں آپریشن فینس کیپر میں ہوا ہے۔
 
یہ کشیدگی کو کم کرنے کے مقصد سے ایک امریکی وفد کی خطے میں آمد کے موقع پر ہوا ہے جبکہ انتہا پسند دائیں بازو کی قوتیں بیت المقدس کے پرانے شہر اور مسلمانوں اور عیسائیوں کے مقدس مقامات میں فلسطینیوں کے اجتماعات کے مرکز میں اشتعال انگیز مظاہرے کا اہتمام کر کے حالات کو خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہیں اور دوسری طرف آباد کار باب العامود پر حملہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور پولیس انہیں روک رہی ہے اور ان فلسطینی مظاہرین کو بھی پکڑ رہی دیا جو آباد کاروں کا مقابلہ کرنے نکلے ہیں اور بینیٹ نے عبرانی میڈیا کو بتایا ہے کہ ان کا مقصد صرف حکومت کو گرانا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 20 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 21  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15849]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]