دبیبہ باشاغا حکومت کے ساتھ اپنی جدوجہد میں ایک امریکی لابی کی مدد مانگ رہی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3604486/%D8%AF%D8%A8%DB%8C%D8%A8%DB%81-%D8%A8%D8%A7%D8%B4%D8%A7%D8%BA%D8%A7-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%8C-%D8%AC%D8%AF%D9%88%D8%AC%DB%81%D8%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%84%D8%A7%D8%A8%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D8%AF%D8%AF-%D9%85%D8%A7%D9%86%DA%AF-%D8%B1%DB%81%DB%8C-%DB%81%DB%92
دبیبہ باشاغا حکومت کے ساتھ اپنی جدوجہد میں ایک امریکی لابی کی مدد مانگ رہی ہے
طرابلس میں اپنے اجلاس کی صدارت کے لیے دبیبہ حکومت کی طرف سے نشر کی گئی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (یونٹی گورنمنٹ)
قاہرہ: جمال جوہر
TT
TT
دبیبہ باشاغا حکومت کے ساتھ اپنی جدوجہد میں ایک امریکی لابی کی مدد مانگ رہی ہے
طرابلس میں اپنے اجلاس کی صدارت کے لیے دبیبہ حکومت کی طرف سے نشر کی گئی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (یونٹی گورنمنٹ)
لیبیا کے باشندوں نے عبد الحمید الدبیبہ کی سربراہی میں عبوری "قومی اتحاد" کی حکومت پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے کیونکہ اس نے امریکہ میں ایک لابی گروپ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے جس کا استعمال فتحی باشاغا کی سربراہی والی "استحکام" حکومت کو چیلنج کرنے کے لیے کرنا ہے۔
منگل کی شام پولیٹیکو کی طرف سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں وزارت انصاف کو جمع کرائی گئی دستاویزات کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اس میں طرابلس میں حکومت کا "پوڈیسٹا گروپ" کے ساتھ معاہدہ دکھایا گیا ہے جو اس کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر اپنا نقطہ نظر پیش کرنے اور منصفانہ انتخابات کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے کام کرے گا۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]