تہران: ہم نے سلیمانی سے بدلہ لینے کے بدلے واشنگٹن کی پیشکش کو ٹھکرا دیا ہے

گزشتہ جنوری میں بحریہ کے لیے میزائل کمانڈ کی افتتاحی تقریب میں تنگسیری اور سلامی کو دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی ٹی وی)
گزشتہ جنوری میں بحریہ کے لیے میزائل کمانڈ کی افتتاحی تقریب میں تنگسیری اور سلامی کو دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی ٹی وی)
TT

تہران: ہم نے سلیمانی سے بدلہ لینے کے بدلے واشنگٹن کی پیشکش کو ٹھکرا دیا ہے

گزشتہ جنوری میں بحریہ کے لیے میزائل کمانڈ کی افتتاحی تقریب میں تنگسیری اور سلامی کو دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی ٹی وی)
گزشتہ جنوری میں بحریہ کے لیے میزائل کمانڈ کی افتتاحی تقریب میں تنگسیری اور سلامی کو دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی ٹی وی)
ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک رہنما نے کہا ہے کہ ایران نے واشنگٹن کی جانب سے 2020 کے اوائل میں جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے منصوبے کو ترک کرنے کے بدلے میں پابندیاں ہٹانے اور دیگر رعایتیں دینے کی پیشکش کو مسترد کر دیا ہے۔

کل پاسداران کی بحری یونٹ کے کمانڈر علی رضا تنگسیری نے کہا ہے کہ دشمن نے پیغامات بھیجے ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر ہم سلیمانی کا بدلہ لینا چھوڑ دیں تو وہ ہمیں رعایت دیں گے یا کچھ پابندیاں اٹھا لیں گے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ وہم ہیں اور مرشد اعلی معظم علی خامنئی نے انتقام کی ضرورت پر زور دیا ہے اور اسی طرح پاسداران انقلاب کے کمانڈر نے بھی کہا کہ انتقام لینا ضروری ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 21 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 22  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15850]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]