برطانیہ دہشت گردی کے قیدیوں کو الگ تھلگ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3617801/%D8%A8%D8%B1%D8%B7%D8%A7%D9%86%DB%8C%DB%81-%D8%AF%DB%81%D8%B4%D8%AA-%DA%AF%D8%B1%D8%AF%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%82%DB%8C%D8%AF%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%D9%84%DA%AF-%D8%AA%DA%BE%D9%84%DA%AF-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D9%86%D8%B5%D9%88%D8%A8%DB%81-%D8%A8%D9%86%D8%A7-%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DB%81%DB%92
برطانیہ دہشت گردی کے قیدیوں کو الگ تھلگ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے
لندن: «الشرق الاوسط»
TT
TT
برطانیہ دہشت گردی کے قیدیوں کو الگ تھلگ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے
وزیر انصاف ڈومینک راپ نے کل اعلان کیا ہے کہ برطانوی حکومت دیگر قیدیوں کی بنیاد پرستی کو روکنے کے لیے ہائی پروفائل دہشت گردی کے الزامات میں قیدیوں کو الگ تھلگ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور برطانیہ کے وزیر انصاف نے اسکائی نیوز کو بتایا ہے کہ ہمیں انتہاپسندوں کی طرف سے مسلط کردہ زبردستی کنٹرول کے رجحانات کو ختم کرنا چاہیے جو انتہا پسندی اور دہشت گردی کا باعث بن سکتے ہیں اور راپ ممکنہ دہشت گرد بھرتی کرنے والوں کو الگ تھلگ کرنے کے لیے موجود علیحدگی کے مراکز کا وسیع استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ ٹائم ریڈیو پر راپ نے وضاحت کی کہ برطانیہ میں 28 علیحدگی کے مراکز ہیں لیکن ہم اس وقت صرف نو استعمال کر رہے ہیں اور انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ ان قیدیوں کو نشانہ بنانے کے لیے 1.2 ملین پاؤنڈز (1.4 ملین یورو) مختص کریں گے جنہیں الگ تھلگ کیا جانا چاہیے کیونکہ ان سے دوسرے قیدیوں کو بنیاد پرستی کا خطرہ لاحق ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)