لبنانیوں نے سعودی فرانسیسی سپورٹ فنڈ کے آغاز کا کیا خیر مقدم

فرانسیسی سفیر کو دستخط کی اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس میں سعودی سفیر ولید بخاری نے شرکت کی ہے (نیشنل ایجنسی)
فرانسیسی سفیر کو دستخط کی اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس میں سعودی سفیر ولید بخاری نے شرکت کی ہے (نیشنل ایجنسی)
TT

لبنانیوں نے سعودی فرانسیسی سپورٹ فنڈ کے آغاز کا کیا خیر مقدم

فرانسیسی سفیر کو دستخط کی اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس میں سعودی سفیر ولید بخاری نے شرکت کی ہے (نیشنل ایجنسی)
فرانسیسی سفیر کو دستخط کی اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس میں سعودی سفیر ولید بخاری نے شرکت کی ہے (نیشنل ایجنسی)
لبنان کے سیاسی اور اقتصادی حلقوں میں اطمینان کی لہر دوڑ گئی ہے اور یہ اس ملک میں غذائی تحفظ اور صحت کے شعبے کی حمایت کے لیے سعودی فرانسیسی فنڈ کے اجراء کے ساتھ ہوا ہے جہاں معاشی اور اقتصادی بحران سے نکلنے کا کوئی واضح امکان نہیں نظر آرہا تھا۔

لبنانیوں نے لبنانی عوام کی حمایت کے لیے سعودی-فرانسیسی فنڈ کے مفاہمتی دستاویز پر دستخط کو دلچسپی سے دیکھا اور یہ کام سعودی سفیر ولید بخاری اور فرانسیسی سفیر این گریو کی طرف سے ہوا ہے اور اس میں فرانسیسی وزارت خارجہ کے نمائندہ کی بھی شرکت ہوئی ہے اور اس سلسلہ میں بخاری نے کہا ہے کہ اس شراکت داری کا مقصد لبنان میں شفافیت کے اعلیٰ ترین معیارات کے ساتھ انسانی اور امدادی کاموں کی حمایت کرنا ہے کیونکہ فنڈنگ ​​کا مقصد 6 اہم شعبوں: خوراک کی حفاظت، صحت، تعلیم، توانائی، پانی اور اندرونی سلامتی کو سپورٹ کرنا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایک فرقے اور دوسرے فرقے کی تفریق کے بغیر لبنان کے حوالے سے اپنے فرائض انجام دیتے رہیں گے جیسا کہ سعودی عرب نے عطیہ اور انسانی جذبے سے بھری امتیازی کوششیں ہمیں وقف کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 27 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 28  مارچ   2022ء شمارہ نمبر[15856]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]