دبیبہ نے طرابلس کے دفاع کا کیا وعدہ

"اتحاد" حکومتی افواج کے چیف آف اسٹاف محمد الحداد کے دفتر کی طرف سے نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں مصراتہ میں ایک گروپ کو إفطار کے لئے شرکت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
"اتحاد" حکومتی افواج کے چیف آف اسٹاف محمد الحداد کے دفتر کی طرف سے نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں مصراتہ میں ایک گروپ کو إفطار کے لئے شرکت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

دبیبہ نے طرابلس کے دفاع کا کیا وعدہ

"اتحاد" حکومتی افواج کے چیف آف اسٹاف محمد الحداد کے دفتر کی طرف سے نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں مصراتہ میں ایک گروپ کو إفطار کے لئے شرکت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
"اتحاد" حکومتی افواج کے چیف آف اسٹاف محمد الحداد کے دفتر کی طرف سے نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں مصراتہ میں ایک گروپ کو إفطار کے لئے شرکت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
لیبیا کی عبوری "اتحاد" حکومت کے سربراہ عبد الحمید الدبیبہ نے ایک بار پھر عہد کیا ہے کہ اگر دارالحکومت طرابلس پر حملہ ہوا تو اس کا دفاع کریں گے اور اس بات کی تاکید کی ہے کہ حریف فتحی پاشاغا کی حکومت کے ساتھ اقتدار کی جدوجہد کے بحران کا کوئی حل نہیں ہے جسے ایوان نمائندگان کی حمایت حاصل ہے سوائے اس کے کہ جون تک پارلیمانی انتخابات کرایا جائے۔

دبیبہ نے کل شام اپنے آبائی شہر مصراتہ (مغربی) میں منعقدہ ایک میٹنگ میں مزید کہا کہ ان کی حکومت کا بنیادی ہدف انتخابات کا انعقاد اور اقتدار ایک منتخب حکومت کے حوالے کرنا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ موجودہ بحران کے لئے تمام راستے بند ہیں اور انتخابات کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے اور ہم فوجیوں یا فسادیوں کے بغیر ایک سویلین ریاست چاہتے ہیں اور ساتھ ہی وزارت داخلہ اور ہائی الیکشن کمیشن کی آئندہ رائے شماری کرانے کی تیاری پر بھی زور دیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 30 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 01  اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15859]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]