ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گردی کی فہرست میں رکھنے والا امریکی قانون ہوا ظاہر

پرسو روز ریپبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز کو واشنگٹن میں کیپیٹل کی عمارت میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز ریپبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز کو واشنگٹن میں کیپیٹل کی عمارت میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گردی کی فہرست میں رکھنے والا امریکی قانون ہوا ظاہر

پرسو روز ریپبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز کو واشنگٹن میں کیپیٹل کی عمارت میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز ریپبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز کو واشنگٹن میں کیپیٹل کی عمارت میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی سینیٹ نے ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں رکھنے پر زور دینے والے دو بل منظور کیا ہے اور قانون سازوں کی اکثریت نے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسے جوہری معاہدے پر دستخط نہ کریں جس میں ایران کی دہشت گردی کی حمایت یا اس کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر کوئی توجہ مرکوز نہ ہو۔

16 ڈیموکریٹس سمیت ایوان نمائندگان کے 62 ارکان نے بدھ کو دیر گئے ریپبلکن سینیٹر جیمز لنکفورڈ کے پیش کردہ ایک بل کی منظوری کے لیے ووٹ دیا ہے جس میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ پاسداران انقلاب کو دہشت گردی کی فہرستوں سے نہیں نکالا جانا چاہیے اور لنکفورڈ نے کہا ہے کہ سینیٹ نے آج رات (کل) واضح پیغام بھیجا ہے کہ ہم نہیں چاہتے کہ واشنگٹن ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ کرے جس میں اس کی ماضی کی سرگرمیوں اور موجودہ ارادوں کو نظر انداز کیا جائے۔(۔۔۔)

جمعہ  05 شوال المعظم  1443 ہجری  - 06  اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15865]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]