ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گردی کی فہرست میں رکھنے والا امریکی قانون ہوا ظاہر

پرسو روز ریپبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز کو واشنگٹن میں کیپیٹل کی عمارت میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز ریپبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز کو واشنگٹن میں کیپیٹل کی عمارت میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گردی کی فہرست میں رکھنے والا امریکی قانون ہوا ظاہر

پرسو روز ریپبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز کو واشنگٹن میں کیپیٹل کی عمارت میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز ریپبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز کو واشنگٹن میں کیپیٹل کی عمارت میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی سینیٹ نے ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں رکھنے پر زور دینے والے دو بل منظور کیا ہے اور قانون سازوں کی اکثریت نے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسے جوہری معاہدے پر دستخط نہ کریں جس میں ایران کی دہشت گردی کی حمایت یا اس کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر کوئی توجہ مرکوز نہ ہو۔

16 ڈیموکریٹس سمیت ایوان نمائندگان کے 62 ارکان نے بدھ کو دیر گئے ریپبلکن سینیٹر جیمز لنکفورڈ کے پیش کردہ ایک بل کی منظوری کے لیے ووٹ دیا ہے جس میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ پاسداران انقلاب کو دہشت گردی کی فہرستوں سے نہیں نکالا جانا چاہیے اور لنکفورڈ نے کہا ہے کہ سینیٹ نے آج رات (کل) واضح پیغام بھیجا ہے کہ ہم نہیں چاہتے کہ واشنگٹن ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ کرے جس میں اس کی ماضی کی سرگرمیوں اور موجودہ ارادوں کو نظر انداز کیا جائے۔(۔۔۔)

جمعہ  05 شوال المعظم  1443 ہجری  - 06  اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15865]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]